وہ یہ چاہتی ہے میں بدل جاؤں
اس کا منطق کبھی سمجھ پاؤں
میں سمجھتا ہوں یہ نہیں ممکن
میں ہمیشہ رہوں گا جو میں ہوں
وہ مثالوں سے مجھ کو سمجھائے
لاروا جیسے تتلی بن جائے
کوئلہ ہیرے میں بدل جائے
اب
ہیرے اور کوئلے میں کیا نسبت
چاہے جتنا دباؤ اس پہ پڑے
چاہے صدیاں کہیں دبا ہی رہے
کوئلہ کوئلہ ہی رہتا ہے
یہ سبق گر ہمیں سمجھ آئے
زہن پھر مستقل سلجھ جائے

0
87