آیا ندا میں میری جو ذوقِ بندگی ہے |
یہ ہے کرم تمہارا اس در سے لو لگی ہے |
جو آرزو ہے دل میں کہنے کا دیں سلیقہ |
ہے فضل تیرا داتا ہر بات جو بنی ہے |
ہیں اشک حسرتوں کے دامن جو تر ہیں کرتے |
اس در سے ہے جو نسبت اک آسرا یہی ہے |
عاصی ہوں پر خطا ہوں میں آل کا ہوں بردہ |
ہو گر کرم حزیں پر یہ بندہ پروری ہے |
ہے رونقوں کا منبع عکسِ جمالِ تیرا |
جلمل دمک جہاں کی جو تجھ سے روشنی ہے |
تو نبض ہے جہاں کی ہے جان اس کی تجھ سے |
قرآن دال جس پر وہ تیری زندگی ہے |
گھیرا ہے رحمتوں کا محمود ہر جہاں کو |
نورِ نبی سے ان کی ہر ناؤ بھی چلی ہے |
معلومات