ناحق آوازے کستے ہیں |
پھر دکھ ہی جھولی پڑتے ہیں |
بیلی! تم نے بھائی بولا |
اب دل کو لاحق خدشے ہیں |
ماں کے لقمے گننے والے |
رسوا ہو کر ہی مرتے ہیں |
بندہ سستا سا دکھتا ہے |
کپڑے مہنگے سے لگتے ہیں |
تیرے گاؤں والے ٹیڑھے |
پر سیدھے سادھے رستے ہیں |
اس نے مجھ کو خط کِیا لکھا |
سارے مجھ سے جلتے ہیں |
تیرے امر کے تابع ٹھہرے |
تیرے حکم سے ہی بڑھتے ہیں |
معلومات