اس کی یاد آنکھوں میں آنسو سی بسی رہتی ہے
روشنی بھی کہیں جگنو سی بسی رہتی ہے
جب تلک سوچتا رہتا ہوں ترے بارے میں
میرے ماحول میں خوشبو سی بسی رہتی ہے
ذہن میں تیرے تصوّر کے کئی غنچےلئے
تیری تصویر ہی گل رُ و سی بسی رہتی ہے
چاند جب بھی نظر آتا ہے تو صورت تیری
عکس میں اس کے وہ مہ رو سی بسی رہتی ہے
طارق آئی ہے نظر تجھ میں وفا کی وہ جھلک
تیرے انداز میں وہ خو سی بسی رہتی ہے

1
130
پسندیدگی کا شکریہ شہزادہ کلیم صاحب! نوازش!

0