مُجھ کو دیکھنے والی آنکھیں
چاہت سے ہیں خالی آنکھیں
اِک دِن پتھر ہو جائیں گی
رستہ دیکھنے والی آنکھیں
جِس رستے میں تاریکی ہو
کرتی ہیں رکھوالی آنکھیں
کیسی کیسی آنکھیں دیکھیں
نیلی بُوری کالی آنکھیں
دِل نے اِک طوفان اُٹھایا
آنکھوں میں جب ڈالی آنکھیں
جانے مُجھ سے کیا کہتی ہیں
مانی میری سوالی آنکھیں

171