صفاتِ خالدؔؓ و حیدؔؓر ہو کر خوۓ عمرؔ ؓپیدا
ہو زورِ بحر و بر تجھ میں سلاطینی نظر پیدا
جو جل کر راکھ ہو جائے ترے شعلوں کی گرمی سے
کہ شعلہ بار چنگاری ہو کر آہِ سحر پیدا
یہودِ ہندؔ سے ہرگز مسلماں بچ نہیں سکتے
نہ ہو جب تک مسلماں میں فلسطینیؔ جگر پیدا
مدارِ فتح لیکن ہے نہیں تعداد کی کثرت
دلوں میں تین سو تیرؔہ کا کر عزم و ہنر پیدا
خودی میں ڈھونڈ اے غافل! محافظ اپنی ملت کا
دلِ مجنوں میں اے پیارے ! جنونِ بدر کر پیدا
نہیں آۓ گا پھر کوئی صلاحؔ الدینؒ ایوبی
تمہیں لیکن ہو ایوبیؒ صفوں میں کر نڈر پیدا
جہانِ رنگ و بو اک دن ترے قدموں میں آجاۓ
کیا تو نے تخیل میں اگر شمس و قمر پیدا
مصائب کے سلاسل ایک دن سب ٹوٹ جائیں گے
کیا مسلم نے جس دن آپ میں خونی جگر پیدا
زمانے میں نہیں شاہی ؔ ترے ٹکر کا کوئی بھی
سکوتِ قلب میں طوفاں کیا تو نے اگر پیدا

1
72
شکریہ