نہ عزت نہ دولت نہ زر مانگتا ہوں
کرم تیرا شاہا مگر مانگتا ہوں
اٹھے ہاتھ جب بھی لئے جھولی خالی
سخی جی عطا کی نظر مانگتا ہوں
کھلے آنکھ دیکھوں نظارہ ضحیٰ کا
اے مولا دعا میں اثر مانگتا ہوں
سوا ہے جو جنت سے کوچہ ہے ان کا
نبی کی گلی میں ہی گھر مانگتا ہوں
ہے ذوقِ لقا سے یہ تر آنکھ میری
مدینے کے آقا سفر مانگتا ہوں
رکھے یادِ دلبر سدا مست مجھ کو
زباں پر نبی کا ذکر مانگتا ہوں
عطا روضے کا ہو نظارہ الٰہی
وہ الطاف بارِ دگر مانگتا ہوںم
مجھے کر دیں راضی خدا کی رضا پر
کرم تیرا خیر البشر مانگتا ہوں
یہ محمود بھی ہے خطا کار آقا
میں اس کے لئے بھی نظر مانگتا ہوں

56