خدا نے جب سکھایا ہے کُھلا توبہ کا در رکھنا
تو کر کے درگزر ، سب دوستوں کو معتبر رکھنا
ضروری تو نہیں جو تم سمجھتے ہو، وہی سچ ہو
کہیں کوئی غلط فہمی نہ ہو یہ سوچ کر رکھنا
جلا دینا دِیا ، دیکھو اندھیرا جب کسی گھر میں
اُسے جلتے ہوئے جب تک نہ ہو جائے سَحَر رکھنا
سرِ رہ مِلنے والے اجنبی لوگوں سے ملنا جب
نہ کہنا دل کی باتیں ، گفتگو بس مختصر رکھنا
چھپانا تو ہوا کرتا ہے مشکل حالِ دل اکثر
نہ چہرے سے عیاں حالت ہو یوں صورت مگر رکھنا
مخالف ہر قدم پر راستہ روکیں گے لیکن تم
مقابل ہو کوئی ، ہر حال میں سینہ سپر رکھنا
جسے سمجھو تمہاری دوستی کی پاسداری ہے
تو اس سے واسطہ بے شک ، بلا خوف و خطر رکھنا
بلندی مرتبے میں اپنے چاہو جو کبھی طارق
مرا اعلٰی ہے رب کہتے ہوئے سجدے میں سر رکھنا

44