روحُ الامین بھی ہیں دربانِ مصطفیٰ
اوجِ کمال پر ہیں ذیشان مصطفیٰ
آمد ہے نوریوں کی ہر آن اس گلی
ششدر وہ دیکھ کر ہیں یہ شانِ مصطفیٰ
رکھتے ہیں پَر خوشی سے زائر کے قدموں میں
عزت گراں ہے رکھتا مہمانِ مصطفیٰ
سرکار کبریا کے واحد حبیب ہیں
بعد از خدا ہیں یکتا سلطان مصطفیٰ
راہِ نبی میں کشتہ قسمت کا میر ہے
رہتا سدا ہے زندہ قربانِ مصطفیٰ
کرتا عطا ہے مولا سرکار کا کہا
گنجِ گراں ہے مومن ہر دانِ مصطفیٰ
محمود تیری قسمت ان کا تو امتی
بخشش گرِ امم ہیں سلطان مصطفیٰ

44