رتبہ بڑا ہے اعلیٰ درِ یتیم کا |
جو مصطفیٰ ہے دلبر مولا کریم کا |
سب کفر کے اندھیرے کافور ہو کئے |
منظر جہاں نے دیکھا خلدِ نعیم کا |
گھیرا ہے رحمتوں کا کونین کو ملا |
آیا ہے لطف سب کو ذاتِ حلیم کا |
جو دل مچل رہا ہے بطحا کی یاد میں |
آیا ہے شہرِ جاں سے جھونکا نسیم کا |
صد ہا عنایتیں ہیں آقا سے جو ملیں |
پھر بھی وہ تحفہ لائے عرشِ عظیم کا |
بٹتا ہے فیض ہر دم سرکارِ کا اے دل |
اور ہاتھ بھی کشادہ رب کے رحیم کا |
محمود ان کی رحمت ہر آن جوش میں |
جو خلقِ کی ہے جانب داتا رحیم کا |
معلومات