عجب میری محبت ہے
وہ جب منہ پھیر لیتی ہے
میں روتا ہوں میں گاتا ہوں
میں اس کے سامنے جا کر
ذرا سا ڈگمگاتا ہوں
توجہ اس کی پھر پا کر
میں تھوڑا مسکراتا ہوں
وہ جب ناراضگی اپنی
بھلا کر لوٹ آتی ہے
اسے پھر سے ستاتا ہوں
بہانہ کوئی پھر کر کے
میں اس سے روٹھ جاتا ہوں
میں یہ امید کرتا ہوں
وہ اک دن لوٹ آئے گی
مگر وہ مختلف سی ہے
وہ ںظر انداز کرتی ہے
وہ کچھ ظاہر نہیں کرتی
ترستا ہوں کبھی کہہ دے
اسے مجھ سے محبت ہے
وہ مجھ بن رہ نہیں سکتی
کبھی وہ یہ نہیں کہتی
مگر میں مختلف اس سے
میں اس بن رہ نہیں سکتا
جدائی سہہ نہیں سکتا
میں اس کے اس رویے سے
ہمیشہ چوٹ کھاتا ہوں
پلٹ کر اس کی چوکھٹ پر
میں واپس لوٹ جاتا ہوں
وہ سب کچھ بھول جاتی ہے
پلٹ کر میری بانہوں میں
وہ واپس لوٹ آتی ہے
میں پھر سب بھول جاتا ہوں
محبت کا وہی چکر
دوبارہ سے چلاتا ہوں
نجانے کیوں چلاتا ہوں
سمجھنے سے یہ قاصر ہوں
عجب میری محبت ہے

0
52