نہیں اور کوئی نگاہوں میں جچتا |
مثل جانِ جاناں جہاں کب ہے رکھتا |
کوئی کب حسیں ہے نبی سا خلق میں |
نہیں ہے بنایا خدا نے نبی سا |
نظر دیکھ تو بھی مگر حد میں رہ کر |
یہ حسنِ نبی کا درخشاں ہے جلوہ |
حسیں یادیں ساری نبی جانِ ما کی |
کبھی بزم میں ہو نبی کا یہ بردہ |
ملی آبرو اس زمیں کو ہے ان سے |
فلک پر نہیں ہے یہ روضہ نبی کا |
یہ سج دھج دہر کی ہے ان کے قدم سے |
جو دلبر جہاں کا خلق میں ہیں یکتا |
اے محمود تم پر ہیں الطاف ان کے |
مگر سچ ہے یہ کے تو حد سے نکما |
معلومات