اشک مژگاں پر کسی کی یاد میں آنے کے بعد |
سوچتا ہوں کیسے بھولیں گے اسے جانے کے بعد |
روح اک سیراب ہو کر اپنی منزل کو گئی |
جاتے جاتے کر گئی بیتاب تڑپانے کے بعد |
اک محبّت تھی زمیں سے آسماں پر لے گئی |
عشق کا شعلہ دلوں میں اور بھڑکانے کے بعد |
دوستی کی قدر و قیمت اس کے دل سے پوچھئے |
جاں ہتھیلی پر لئے پھرتا تھا یارا نے کے بعد |
پیرہن رنگین اس کا ہو گیا بہہ کر لہو |
نقش اس کے سامنے آئے ہیں جاں جانے کے بعد |
کوئے جاناں کی طرف رخصت ہوا اک ماہ رُخ |
خوش ہوئے اس پر فرشتے پھول بر سانے کے بعد |
ذکر اس کا ہر زباں پر اس طرح جاری ہوا |
وہ ہوا دنیا سے رخصت سب کا بن جانے کے بعد |
طالع اک ہیرا تھا جو ہم سے جُدا اب ہو گیا |
پا گیا منزل وہ طارق جاں کے نذ رانے کے بعد |
معلومات