میرا کردار کہانی میں چلے تو پہلے
اس سے پہلے ہی نیا موڑ کہانی مانگے
اب تو خود کو بھی میں پہچان نہیں پاتا ہوں
آئینہ مجھ سے میری شکل پرانی مانگے
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں سفر ہے اتنا
ہر گھڑی مجھ سے وہ دریا کی روانی مانگے

41