اس آرزو کو دل سے میں بھی سدا سنوں |
وہ جلوہ ہو نظر میں صلے علیٰ پڑھوں |
جب ہوش دیکھیں سپنا نورِ جمال کا |
لمحات پیارے سارے دل میں چھپا سکوں |
میری یہ آنکھ پر نم ہجرِ نبی میں ہو |
ہو دید الضحیٰ کی میرا کہے جنوں |
عاصی ہوں پر خطا ہوں پھر بھی ہوں ملتجی |
جلوہ جمالِ جاں سے نظریں ہوں پر سکوں |
آفاق میں ترانے دلبر کے جب سنوں |
ہستی کے سنگ میں بھی صلے علیٰ پڑھوں |
طالب مجھے ملے گر عشقِ حبیب کا |
اس کے قدم کو میں بھی اس آنکھ پر رکھوں |
یادِ نبی سے جب بھی دل کی کلی کھلے |
من میں ادب سے آئے نعتِ نبی کہوں |
محمود کی ندا بھی ہے بابِ مصطفیٰ |
کہتا ہے جا کے اس جا ان کی ثنا کروں |
معلومات