تمہیں بھی خدا کوئی بیزار دے گا
جو ہر پل تجھے صرف آزار دے گا
ترس جاؤ گے تم کلی چومنے کو
وہ جھولی میں بس خار ہی خار دے گا
محبت کہ تجھ کو نہیں ہوتی ہم سے
کہ وہ تجھ کو دولت کا انبار دے گا
مجھے قتل کرنے کی کیا ہے ضرورت
ترا غم کسی دن مجھے مار دے گا
نظر سے اتر کر تری میرا جینا
یہ جینا مجھے درد ہر بار دے گا
یہ انکار سمجھوں کہ اقرار سمجھوں
جو کر لو تو یہ زندگی وار دے گا
جو کرلو محبت قسم ہے خدا کی
یہ شاعر بہت تجھ کو ہاں پیار دے گا
اگر مجھ سے نفرت کرو گی تو سن لو
زمانا بھی تجھ کو سدا عار دے گا
تجھے کھو کے ثانیؔ جو خود دار ہوگا
زمانے کی الفت کو دھتکار دے گا
ختم تجھ پہ ہوگی مری زندگانی
ترے بعد یہ دل یہ جاں ہار دے گا

1
79
ما شاء الله

0