گل دانوں میں سجائے ہوئے |
پر رونق پھول چھائے ہوئے |
زیبائش سے فضا مہکتی |
محفل کی شان بھی سنورتی |
ہر کوئی محو خوشبو تھا |
مستانہ وار روبرو تھا |
پہناوے فاخرہ بھی کیسے |
نظروں میں سب کے ہی جو بھاتے |
سارے انمول موتی ہیرے |
گوہر نایاب سے شہ پارے |
ناصر تو منتظر رہیگا |
کوئی اشعار تو لکھیگا |
معلومات