نظر ہو جھکی پر نگہ ہو بلند
یہی خوۓ خاکی ہے فطرت پسند
فلک اک نمونہ ہے مانندِ صید
فلک سے بھی اوپر تری ہو کمند
ستارہ تری راہ کا ہے غبار
نہ مایوس ہو اے دلِ ارجمند
تڑپتا رہے ہر نفس دردمند
یہی کھیل ساقی کا ہے دل پسند
نہ گھبرا دے تجھ کو زمانے کے رند
رگوں میں ترے ہیں سلاطینِ ہند
شاہی ؔ
ابو اُمامـه شــؔاہ ارریاوی

1
80
شکریہ