جو میں محسوس کر نہیں سکتا
اس کے بارے کبھی نہیں لکھتا
درد اٹھتا ہے جب بھی سینے میں
اس کو الفاظ دے نہیں سکتا
درد سے دور ہے قلم اتنا
جب ضرورت پڑے نہیں ملتا
اس کا امرت کہاں سے لاؤں میں
کسی بازار میں نہیں بکتا
دل کا کیا ہو علاج اب شاہد
اک جگہ پر کبھی نہیں ٹکتا

0
72