یہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے |
کہاں ستائش میرے نصیب رہتی ہے |
بہت زیادہ تنقید جو ملی سننے |
پڑوس کے گھر اب وہ قریب رہتی ہے |
کبھی پرے ہٹ کر دیکھ تو ذرا لیکن |
یہاں مگر جگی میں غریب رہتی ہے |
کیا ادھر دولت ہی بٹورنا مقصد |
تلاش بھی ہے کوئی نجیب رہتی ہے |
رفیق سکھ میں ناصر ہزار بیٹھے ہیں |
سوال کرلیں پھر یہ رقیب رہتی ہے |
معلومات