عشق۔ نبی۔ میں خود کو۔ تڑ پانا سیکھ لے
اس دا ستان۔ عشق۔ کا افسانہ سیکھ لے
نظروں میں رکھ تو اپنے۔ پیارے سجن کارخ
رخ دل ربا پہ خود کو مٹانا۔۔ سیکھ لے
مجنوں۔ کہے۔ کوئی۔ تجھے رانجھا کوئی کہے
زلیخا۔ سے۔ اپنا یو سف منا نا سیکھ لے
دیوانگی۔ کا اپنی۔ دیکھا کر کوئی تماشہ
دلبر کے۔ در پہ آنا ا ور جانا سیکھ لے
جلدی نکل خدی کے حجاب سے اے سا لک
جان و متاع۔ یار پہ لٹا نا سیکھ لے
خود۔ کو چلا۔ عتیق تو الفت کے را ستے
محبوب خوش ہو جس سے وہ ترانہ سیکھ لے

67