کون و مکاں پہ حکمرانی ہے تری خدا مرے
ارض و سما پہ چھائی مرضی ہے تری خدا مرے
شمس و قمر، شجر و حجر، انس و جنات و کل جہاں
مانے فقط جو بس غلامی ہے تری خدا مرے
حکم الٰہی کو سرِ دست قبول جو کرے
شان کریمی پھر برستی ہے تری خدا مرے
عفو و عطا بے انتہا درجہ کی بھی سموئے ہیں
جود و سخا بھی خوب رہتی ہے تری خدا مرے
سخت مخالفت کے عادی بھی کریں جو توبہ تو
ملتی انہیں یہاں معافی ہے تری خدا مرے
وحدہُ لا شریک ناصؔر ہے غفور بھی بہت
وصف کی جو یہ ترجمانی ہے تری خدا مرے

0
54