ہائے ری قسمت تری تصویر نے دھوکہ دیا |
خواب تک تو ٹھیک تھا تعبیر نے دھوکہ دیا |
ان اجالوں سے تری قسمت چمکنے کی نہیں |
یہ اندھیرے ہیں تجھے تنویر نے دھوکہ دیا |
پھول ہی چنتے رہے ماں باپ بچّوں کے لئے |
بعد ازاں عقدہ کھلا تقدیر نے دھوکہ دیا |
چند لمحوں کے توقّف نے ہمیں رسوا کیا |
حیف ایسی کاہلی تاخیر نے دھوکہ دیا |
بند کمرے میں چلی آئی مَیں کچھ نا کہہ سکا |
موت آ پہنچی تو ہر تدبیر نے دھوکہ دیا |
آنے والا دَور تیرا ہے فسانے ہیں امید |
یہ سلاسل ہیں تجھے زنجیر نے دھوکہ دیا |
معلومات