سدا رہنے والی بڑھائی ہے ان کی
خدا نے یہ عظمت بنائی ہے ان کی
ہیں سلطان وہ ہی زماں اور مکاں کے
ہے رب کی عطا یہ خدائی ہے ان کی
نبی کی نظر سے ہے خارا بھی ہیرا
یہ شوکت خدا نے دکھائی ہے ان کی
ملی بے نیازی گدائے نبی کو
بڑی خیر دیتی گدائی ہے ان کی
غلامی سے لا کر کرے شاہِ شاہاں
جو خوبی خدا سے عطائی ہے ان کی
رواں ہے یہ گردوں نبی کی چمک سے
گراں خیر ہستی میں آئی ہے ان کی
عوامی ہیں محمود الطاف ان کے
بڑے شان والی گدائی ہے ان کی

62