عجب ہے عید کی برکت، خوشی ہم سب مناتے ہیں
جو ہفتہ بھر نہ کھا پائیں وہ ہم اک دن میں کھاتے ہیں
خدا کی بارگہ میں گر قبولیّت ہو روزوں کی
فرشتے عید ملنے آسماں سے گھر پہ آتے ہیں
سُنا ہے عید کے دن وہ گلے ملتے ہیں لوگوں سے
یہی تو سوچ کر ہم عید ملنے ان سے جاتے ہیں
خدا نے یہ بنایا ہے خوشی کا دن ، منائیں ہم
عزیز اپنے جو بچھڑے ہیں اگرچہ یاد آتے ہیں
ہم اپنے دوستوں کو یاد رکھتے ہیں خوشی میں پھر
انہیں بھی بانٹتے ہیں اپنے گھر میں جو پکاتے ہیں
گزارے تھے جو دن قربت میں ان کی وہ ہمیں اکثر
ابھی تک رات کو سپنوں میں آ آ کر ستاتے ہیں
انہیں طارق مبارک ہوں ہمیشہ عید کی خوشیاں
جو مجنوں ، قدر کی لیلیٰ ، مہِ رمضاں میں پاتے ہیں

0
78