سخی مصطفیٰ میرے دل کی ندا ہیں
وہ محبوبِ رب ہیں وہ خیر الوریٰ ہیں
دکھا دے اے مولا مجھے روضہ ان کا
یہ ہی یادیں اس دل میں رہتی سدا ہیں
ہو نامِ نبی اب حزیں دل میں روشن
جو اسرار من تھے بنے اب ندا ہیں
سخی تک ہے جاتی جو عرضی حزیں کی
عطا ہے یہ ان کی جو صلے علیٰ ہیں
میں دیکھو وہ جالی طلائی بنی جو
وہ ہی لمحے آقا دلی اب دعا ہیں
میں مسجد میں زم زم پیوں آ کے ہادی
یہ ہی گھونٹ میرے دکھوں کی دوا ہیں
جمالِ نبی کے سدا مانگوں جلوے
نظارے جو محمود سب سے جدا ہیں

56