پیغام یہ دیا گیا الفاظ صاف میں
ملتا نہیں خدا کبھی لاف و گزاف میں
ماہِ صیام آگیا ہے برکتوں کے ساتھ
کچھ خوش نصیب بیٹھیں گے اب اعتکاف میں
شیطان سے جو پوچھا ہوئے تم ہو قید کیا
اس کو تو اعتراض نہیں اعتراف میں
ناکام ہوں سرے سے میں شیطان نے کہا
ہو جائیں متّفق جو سبھی اختلاف میں
رشوت کی پیشکش تو کرو رہنماؤں کو
لگتی نہیں ہے دیر ذرا انحراف میں
وعدہ جو کر کے آئے رکھّیں گے وہ راز میں
لالچ میں دیر کب وہ کریں انکشاف میں
خوابوں میں رہ رہے ہیں جو پریوں کے دیس میں
شاید وہ جلد آئیں نظر کوہِ قاف میں
طارق خدا کا قُرب ہے گر مقصدِ حیات
بہتر ہے پھر رہیں اسی گھر کے طواف میں

0
77