اس سے جب تم پیار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
جب باتیں دو چار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
مشکل تو ہو گی چلنے میں کانٹے راہ میں آئیں گے
جب جنگل کو پار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
ہاتھ پکڑ کر چلنا سیکھو گے تم اس کے ساتھ اگر
جب تم اُس کو یار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
کاہے کو دشمن ہو کوئی جب کرنا ہے پیار تمہیں
دل پر سب کے وار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
دنیا کو تو راضی کر کے چین نہیں ملتا لیکن
راضی جب دلدار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا
لوگ ذرا گھبراتے ہیں لمبی باتوں کو سننے سے
لفظوں کو اشعار کرو گے ، سب اچھا ہو جائے گا
طارق جب امّید رکھّو گے اچھا ہی ہونے کی تم
جو بھی تم اس بار کرو گے سب اچھا ہو جائے گا

0
55