کوئی تو نقش پا دیا ہوتا
مجھ کو خود سے ملا دیا ہوتا
کاش مجھ کو تم آزما لیتے
میں نے خود کو لٹا دیا ہوتا
تم بتاتے انا کی جنگ ہے یہ
سر کو میں نے جھکا دیا ہوتا
عشق میں ہارنا مقدر تھا
فیصلہ یہ سنا دیا ہوتا
نام دیکھا جب اس کے نام کے ساتھ
میں نے پڑھ کے مٹا دیا ہوتا
ایک آنسو بچا کے رکھا ہے
میں نے کب کا گرا دیا ہوتا
وہ پرندہ ہے جس میں جان مری
میں نے کب کا اڑا دیا ہوتا

0
65