رونق دہر میں لائے سرکارِ دو سریٰ
فیضِ نبی جہاں کو عترت سے ہے ملا
حسنین مصطفیٰ کے آنگن کے پھول ہیں
راحت علی کے دل کی پسرِ بتول ہیں
مسجد میں مصطفیٰ کی جو چاہے وہ کریں
اور داد اپنے فن کی جبریل سے وہ لیں
سبطین پر تو ہمدم حسنِ نبی کے ہیں
عکسِ جمال بھائی آقا سخی کے ہیں
ممنون مومنیں بھی ان کی عطا کے ہیں
احساس جن کو ہر دم رب کی رضا کے ہیں
آئی حیات دیں کو آلِ حبیب سے
احساں یہ تجھ پہ امت رب کے لبیب سے
محمود ان کے درجے افلاک سے عُلیٰ
سب کچھ جہاں کو ہمدم ہے ان سے ہی ملا

76