نگاہِ کرم ہو مدینے کے والی |
سخی در پہ دیتے ندا ہیں سوالی |
بہت غم ہیں کھائے حزیں نے دہر میں |
دلی آرزو دے غریبوں کے والی |
یہ منظر حسیں ہیں سخی در کے ہادی |
ہے دربار نوری اے سرکارِ عالی |
خیالوں میں میرے ہے مسجد نبی کی |
نظر مانگے میری سنہری وہ جالی |
سدا خوش ہیں تیرے سوالی اے آقا |
سخا تیرے در کی یتیموں کے والی |
سخی ہے تو آقا سخی آل تیری |
کرم کر دیں ہادی یہ جھولی ہے خالی |
اے محمود مدحت کرو مصطفیٰ کی |
سدا خوش رہا ہے انہی کا سوالی |
معلومات