. زیـب تن کر کے یہ اجـداد کا انـدازِ کہـن
. شیر و شاہین کی صورت بھی دکھاتی ہے یہ
. تـصـویـر
( انظر الی ما قال ولا تنظر الی من قال)
درسِ آئینِ جہابانی سکھاتی ہے یہ
اپنا گزرا ہوا کل یاد دلاتی ہے یہ
گرچہ تصویر کا صورت سے کوئی ربط نہیں
ہاں مگر رہروِ ماضی سے ملاتی ہے یہ
زیب تن کر کے یہ اجداد کا اندازِ کہن
شیر و شاہین کی صورت بھی دکھاتی ہے یہ
صورتِ تیغ و سناں مرد جوانوں کو دکھا
نقشِ وحشت رہِ ہستی سے مٹاتی ہے یہ
فکرِ ملت سے جوانوں کو بنا پیرِ جہاں
خوابِ غفلت کے مریدوں کو جگاتی ہے یہ
بے عمل قوم کے افراد کو مقصد دے کر
شرق و مغرب کی سیاست بھی سُجھاتی ہے یہ
ناسہی اصل و حقیقت میں تخیل میں سہی
دورِ سلطان و سلاطیں میں گماتی ہے یہ
اصل کردار ، اداکاری تجلی ہے فقط
گاہِ کردارِ حقیقی بھی سکھاتی ہے یہ
ہے ہمیں حکمِ سماعت نہ کہ واعظ پہ نظر
ہاں، کبھی موعظِ حسنہ بھی بتاتی ہے یہ
میرا دعویٰ تو نہیں غالبِ امکاں ہے مگر
درسِ سلطانی کہ شاہؔی کو سکھاتی ہے یہ
شاہؔی ابو اُمامـه شــؔاہ ارریاوی
( والله ما لستُ بمفتی؀ بخدا میں مفتی نہیں ہوں )

48