زبانِ دہر پر ترانہ ہے ان کا
جہانوں میں اعلیٰ فسانہ ہے ان کا
جواں خلد لیتے ہیں شبیر سے دل
ارم دے جو مومن کو نانا ہے ان کا
ہے مبدا دہر کا جو نورِ نبی ہے
نبی آخری وہ زمانہ ہے ان کا
خلق میں ہیں کامل نبی میرے اے من
گھرانوں میں اعلیٰ گھرانہ ہے ان کا
ندا جب ہے دیتا کبھی ان کو سائل
ملا فیض اس کو یگانہ ہے ان کا
ہیں کچھ خال جائیں گے جنت میں خود سے
زمانے کو کافی بہانہ ہے ان کا
بھلی ہے غلامی جو سرکار کی ہے
اے محمود کھاتا زمانہ ہے ان کا

52