آدمی انسان ہے اور آدمی حیوان ہے
دیکھ کر اُس کو فرشتہ بھی ہوا حیران ہے
ہو گیا دنیا میں آکر اس قدر مصروف وہ
مقصدِ تخلیق سے بھی ہو گیا انجان ہے
جس نے بھیجا تھا یہاں وہ یاد بھی اس کو نہیں
نام ہی کو رہ گیا باقی اگر ایمان ہے
ظلم کرتا ہے یہاں تک جان بھی ناحق یہ لے
جانتا ہے گرچہ قبضے میں خدا کے جان ہے
احسنِ تقویم سے قعرِ مزلّت میں گرے
بھول جائے یوں خدا کو جو کہاں انسان ہے
ہاں مگر انسان ہے وہ جس نے پائی روشنی
معرفت کے نُور سے جس کی ہوئی پہچان ہے
فائدہ پہنچے ہے اس کی ذات سے ہر ایک کو
اس کی بخشش پر تو شاہد خود ہوا قرآن ہے
سب کی ہو دل میں محبّت اور نہ ہو نفرت کوئی
آدمی پھر تو فرشتوں سے بڑا انسان ہے
اشرف المخلوق کہلائے گا تب ہی آدمی
جب گواہی دے عمل وہ بندۂ رحمٰن ہے
ٹوٹتی ہے تان جا کر اس پہ طارق جان لو
آدمی انسان بن جائے تو اس کی شان ہے

2
93
صبا معظم خان ، شاہ رئیس شمالی اور اختر حیات اختر صاحب آپ سب کی پسندیدگی کا شکریہ

0
Outstanding Keep it up ❤