سب سے بڑا یہی ہے اعزازِ زندگی
ہر نفس ہو اگر یوں مدحت گرِ نبی
حسنِ جمالِ جاں کا چرچہ ہو بزم میں
اور بات اس حسیں سے لب کی ہو چاشنی
عشقِ نبی ہے زینت حسنِ جہان کی
دیتا ہے جو خلق کو آدابِ بندگی
خُلدِ بریں حسیں ہے تخلیقِ کبریا
اس تک مگر رسائی ان کی ہے رہبری
الطافِ مصطفیٰ ہیں کونین کی خوشی
جس پر نبی ہیں راضی اس کی ہے آشتی
جن کو ملی ہے کوثر مولا کے دان سے
ان کی خدا سے یارو پکی ہے دوستی
محمود ان گنت ہیں جن کی فضیلتیں
ہیں اقتدا میں ان کی سارے کھڑے نبی

44