جب سے حالات آزمانے لگے |
دوست مجھ سے نظر چرانے لگے |
جوں ہی رکھا قدم جوانی میں |
داغ دل کے مجھے جلانے لگے |
لکھنے بیٹھے جو اپنی جگ بیتی |
قصے ماضی کے سب فسانے لگے |
کھو گئے آگہی کے رستوں میں |
خود کو پانے میں پھر زمانے لگے |
وقت دولت ہے اب سمجھ آیا |
جب سے پیدا ہوئے گنوانے لگے |
نام لکھا تھا جس جگہ شاہد |
لوگ اس کو ہی پھر مٹانے لگے |
معلومات