حسیں تصوّر جو تیرا آیا تو بے خودی میں ہنسا کروں گا
میں سوچتا ہوں کہ سامنے میں نے تجھ کو پایا تو کیا کروں گا
زمیں کی گردش یونہی چلے گی فلک پہ تارے رواں رہیں گے
جو چاند روشن ہوا کرے گا میں دل کا روشن دیا کروں گا
کوئی جو نزدیک تیرے آئے وہ دور تُجھ سے کبھی نہ جائے
مری بھی خواہش یہی ہے اب تو قریب تیرے رہا کروں گا
خدا حفاظت میں اپنی رکھے ہو اس کے فضلوں کا سایہ سر پر
خدا جو توفیق دے ہمیشہ ترے لئے یہ دُعا کروں گا
ہزاروں عاشق ترے جہاں میں جو اک اشارے پہ جاں لُٹا دیں
میں تُجھ سے یہ عہد کر رہا ہوں ہمیشہ تُجھ سے وفا کروں گا
ہے کتنے برسوں سے ساتھ اپنا چلے ہیں اک راستے پہ طارق
میں عادی اب اس کا ہو چکا ہوں نہ وہ ہُوا تو میں کیا کروں گا

0
42