دِل کی دُنیا اُداس ہو گئی ہے
یا مُحبّت اساس ہو گئی ہے
جانے کِس گُل بدن کی خوشبو ہے
جو ہمارا لباس ہو گئی ہے
کِتنی انمول ہے نظر میری
جب سے مردم شناس ہو گئی ہے
ہمسفر جب سے آپ ٹھہرے ہیں
مُجھ کو جینے کی آس ہو گئی ہے
مُجھ سے روٹھے ہیں تُند خُو دریا
جب سے وہ میری پیاس ہو گئی ہے
مانؔی محجوب ہوں کہ یہ دُنیا
کس قدر بے لباس ہو گئی ہے

0
5
223
مانی صاحب - اچھی کوشش ہےیہ اسے اور بہتر کیجیے
غزل میں صوتی قافیہ نہیں استعمال کر سکتے لہٰذا اداس کا قافیہ خاص نہیں ہو سکتا
اتنی انمول آنکھ ہے میری
اس میں آپ صرف ایک آنکھ کی بات کر رہے ہیں جبکہ جو بھی کیفیت ہے وہ دونوں آنکھوں کی ہے- تو اس میں آنکھیں آنا چاہئے مگر پھر دوسرا مصرع بعینہی نہیں چلے گا۔
مقظع میں پہلے مصرعے میں کوئ ایسی بات لائیں جسکا تعلق دوسرے مصرعے کی بے لباسی سے ہو تو شعر میں ربط بنے گا،
باقی میرا اس میں ذاتی کوئ مفاد نہیں ہے نہ ہی میں استادی جھاڑ رہا ہوں میرا مقصد محض یہ ہوتا ہے کہ لوگ اچھی شاعری کریں۔
آپ کو بھی برا لگے (جیسے اکثر لوگوں کو لگ جاتا ہے ) تو کوئ جواب نہ دیجئے گا میں خود یہ چپ ہو جاؤنگا
شکریہ

0
محترم ارشد صاحب
بہت شکریہ آپ نے میری غزل پر تبصرہ فرمایا۔ ہم سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ مجھے بالکل برا نہیں لگا۔ جن مصرعوں کی آپ نے نشاندھی کی ہے اصلاح فرما دیں۔

0
محترم ارشد صاحب
بہت شکریہ آپ نے میری غزل پر تبصرہ فرمایا۔ ہم سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں۔ مجھے بالکل برا نہیں لگا۔ جن مصرعوں کی آپ نے نشاندھی کی ہے اصلاح فرما دیں۔ میرے خیال میں لفظ آنکھ واحد اور جمع دونوں کے لئے استعمال ہو سکتا ہے۔ مثلاً بدن کا چراغ آنکھ ہے۔ یا بدن کا چراغ آنکھیں ہیں ایک ہی بات ہے۔

0
جناب مطلع میں آپ سین کا قافیہ صاد سے نہیں کر سکتے تو آپکو یہ شعر ہی بدلنا پڑے گا ۔ اب آپ کیا کہنا چاہتے ہیں یہ تو آپ کو ہی پتہ ہوگا۔ کیا آپ کوئ استعمال کیا ہوا قافیہ ہی لائیں گے یا نیا یہ بھی آپ کے اوپر ہے اس میں کوئ اصلاح کا تو مقام نہیں- آپ لکھ سکتے ہیں جیسے کہ

دِل کی دُنیا اُداس ہو گئی ہے
یا محبت اساس ہو گئی ہے

آنکھ والی جو بات آپ نے لکھی مرے حساب سے درست نہیں - آپ کی مثال ایک جملے کی حد تک تو ہو سکتی ہے مگر دو مصرعوں میں نہیں ہو گی - آگے آپ کو جیسا صحیح لگے - اسکو اسطرح کر سکتے ہیں

کِتنی انمول ہے نظر میری
جب سے مردم شناس ہو گئی ہے

مقطع میں میں یہ کہنا چاہ رہا ہوں کہ کوئ ربط ہو دونوں مصرعوں میں تو اچھا لگے گا - جیسے

مانی محجوب ہوں کہ یہ دنیا
کس قدر بے لباس ہو گئی ہے

0
بہت شکریہ آپ کا ارشد صاحب۔ سلامتی ہو

0