دِل کی دُنیا اُداس ہو گئی ہے |
یا مُحبّت اساس ہو گئی ہے |
جانے کِس گُل بدن کی خوشبو ہے |
جو ہمارا لباس ہو گئی ہے |
کِتنی انمول ہے نظر میری |
جب سے مردم شناس ہو گئی ہے |
ہمسفر جب سے آپ ٹھہرے ہیں |
مُجھ کو جینے کی آس ہو گئی ہے |
مُجھ سے روٹھے ہیں تُند خُو دریا |
جب سے وہ میری پیاس ہو گئی ہے |
مانؔی محجوب ہوں کہ یہ دُنیا |
کس قدر بے لباس ہو گئی ہے |
معلومات