میدانِ حشر میں ہم ان کے حوالے ہیں
وہ رحمتوں کے داتا جو نور والے ہیں
دل جان کی ضیا ہیں سرکار مصطفیٰ
ہر اک جہاں میں ہر جا ان سے اُجالے ہیں
محشر کے پیارے دولہا سرکارِ دوسریٰ
درجے دہر میں جن کے سب سے نرالے ہیں
یادِ حبیبِ رب ہی سکھ چین کی ہے جاں
ہر آن میرے آقا دل کو سنبھالے ہیں
سرکار کے کرم کی عاصی کو آس ہے
دفتر ہیں جو عمل کے عصیاں سے کالے ہیں
قربان جان میری آلِ نبی پہ ہے
سارے جوان جس کے ان کے جیالے ہیں
عترت نبی ہے طاہر رکھتا ہوں میں یقیں
محمود آل والے سب شان والے ہیں

30