جو جنت نما ہے مدینے کی بستی
وہ دلبر کی جا ہے مدینے کی بستی
ہیں روشن قمر سے بھی ذرے جہاں کے
وہ ہی یہ جگہ ہے مدینے کی بستی
ملے زندگی گر ملیں سانس اس جا
یہ دل کی ضیا ہے مدینے کی بستی
یہی حق ہے ہمدم اگر حق سنو گے
حسیں حق نما ہے مدینے کی بستی
جو جھک کر جبیں بھی صدا کر رہی ہے
لگے مدعا ہے مدینے کی بستی
یہ بیمار ہجرِ نبی کے لئے بھی
شفا ہی الشفا ہے مدینے کی بستی
اے محمود مانگو نبی مصطفیٰ سے
تو کہہ التجا ہے مدینے کی بستی

30