خلقِ خدا پہ دلبر تیری ہے بادشاہی
لولاک حکمِ خالق دیتا ہے یہ گواہی
مرغِ چمن مگن ہیں مدحت ثنا میں تیری
تیری عطا کے قائل سب مرغ اور ماہی
ہے انبیا نے تجھ کو مانا امام آقا
اقصیٰ میں ہے درخشاں تیری یہ سربراہی
نازاں ہے یزداں خود بھی خُلقِ عظیم تجھ پر
روکی ہے تو نے ہادی انسان کی تباہی
ممکن کہاں بشر سے مدحت ثنا ہے تیری
بخشی خدا نے تجھ کو بے عیب پادشاہی
باعث ہے رحمتوں کا امت پہ سایہ تیرا
رونق دیارِ ہستی کہتی ہے یہ سدا ہی
محمود فیضِ عالم رحمت ہیں عالمیں کی
احساں ہیں مومنوں پر گویا ہے خود الہٰی

47