اُڑانیں اُونچی جو بھرتا نہیں ہے |
وہ منزل کا نشاں پاتا نہیں ہے |
تمازت مِہر کی جھیلی ہو جس نے |
حوادث سے وہ گھبراتا نہیں ہے |
تقاضہ وقت کا تھا اور ہی کچھ |
"شعور اس دور کا پختہ نہیں ہے" |
بجُز کاوش کے کھِلتے ہیں کہاں گُل |
چمن اجڑا ہوا جچتا نہیں ہے |
نہ خائف ہو زمانے سے جو ناصؔر |
ِگلے شکوے کبھی کرتا نہیں ہے |
معلومات