مبارک ہو جن کی گئی بے کلی
مدینے چلے ان کی قسمت کھلی
خدا کے نبی پر ہیں دائم درود
اسی کی خلق کو اجازت ملی
جسے وہ بلائیں وہ ہی آئے گا
دھنی کو نبی نے بشارت ہے دی
کرم سے ہے آتی نظر دلربا کی
کیا پار سب کو وہ جب بھی اٹھی
حسیں کام رختِ سفر باندھنا
مگر فیضِ جاں سے رکاوٹ چَھٹی
عطا کی نظر گر کریں مہر باں
یہ امید میری بھی بھر آئے گی
اے محمود کرتے رہو شکر ہی
خدا شاخِ امید رکھے ہری

33