جو دینی ہے مجھ کو یہی بس دعا دیں
جو بچھڑی تھی آواز مجھ سے ملا دیں
میں ظالم میں غاصب میں قاہر نہیں ہوں
مرے حق میں یہ فیصلہ وہ سنا دیں
میں تاریک جذبوں کو الفاظ دوں گا
جو گھٹتی ہے توقیر تو وہ گھٹا دیں
میں خاموش تھا پر جھکا میں نہیں تھا
وہ کوشش کریں اور مجھ کو جھکا دیں
یہ آواز وہ جو ہمیشہ رہے گی
وہ چاہیں اگر مجھ کو سولی چڑھا دیں

0
82