بیاں جن کے حق سے کمالات ہیں
چمن سارے ہی ان کے باغات ہیں
انہی کی عطا سے گلوں کا ہے رنگ
بہاریں ملی اُن سے سوغات ہیں
زمین و زماں یہ فلک کا جہاں
سخی سے دہر کو یہ خیرات ہیں
زبانِ جہاں پر انہی کا ہے گیت
وظیفہ ارم ان کے نغمات ہیں
ندی کا ترانہ ثنائے نبی
طلاطم میں ہادی سے جزبات ہیں
وہ مقصودِ ہستی امامِ امم
حسیں جن کے اعلیٰ مقالات ہیں
اے محمود آقا ہیں ختم الرسل
خرد کو انہی کی عنایات ہیں

39