مجھے راس جو آئی ہے دلبر کی گدائی ہے |
ہر غم سے خزیں دل کو یہ ہی دیتی رہائی ہے |
ملے جس کو بھی میرے دل الطاف ہیں سرور سے |
رب راضی ہوا اس پر دل شاد خدائی ہے |
ملی اس کو گراں ثروت مولا کے جہانوں میں |
جس پر بھی نظر اُن کے اکرام کی آئی ہے |
ہیں اوجِ فلق پہ وہ ذرہ قصرِ دنیٰ دیکھو |
یہ ہے درجہ علیٰ اُن کا اور اُن کی بڑھائی ہے |
آباد ارم ساری سرکار کے دان سے ہے |
یہ شانِ کمال ان کی مولا نے بنائی ہے |
محبوب وہ خالق کے ملی خلق کو حُب ان کی |
وہ داتا دہر کے ہیں جگ اُن کا فدائی ہے |
ہو کرم سخی اس پر محمود سوالی ہے |
خوش اس کو جو رکھتی ہے وہ تیری گدائی ہے |
معلومات