سرکارؐ کے صدقہ ہی ضیا ملتی گئی ہے
تاریکی بھی بعثت کے سبب چھٹتی گئی ہے
اخلاق میں حد درجہ گری قوم تھی ساری
حلقہ بگوشِ دیں سے جلا پاتی گئی ہے
نسبت کے بدلنے سے بہاريں رہی چھائی
بطحہ کی وہ سنگلاخ زمیں پھلتی گئی ہے
کوئی نہ حکومت کے لئے راضی بھی ان پر
محرومی سے حاکم وہی پھر ہوتی گئی ہے
ایمان سے اپنے بھی مسخر کیا عالم
اک دبدبہ تا عرصہ تلے چھوڑی گئی ہے
وجدان دلوں میں بھرے جانے سے ہی ناصؔر
سرمایہ گراں و قیمتی بھی بنتی گئی ہے

0
57