خدایا کرم کر دے ہم پر تِرا
اے پالنہارا مل جائے آسرا
ہو دکھ دور سارے، فنا کر دے غم
سکھی سب ہو جائیں، دفع کر بلا
عقیدہ کی تفریق نا درمیاں
بنا قوم و ملت عطا بھی کیا
برابر سرابر کا انصاف ہے
ترازو ہمیشہ ہی رکھا نپا
بھریں بھی پڑے ہیں خزانے ترے
نہیں ہو سکے جو کمی یا خلا
تماشہ نہ مانگنے کا بھی کریں
نوازا نہیں پر، بے مانگے دعا
عبادت کریں تیری ہی ہم سبھی
مدد کر اے مولا، تو سن لے صدا
نہ مایوس ناصؔر بھی لوٹے کبھی
شہنشاہ کے در کا گر ہو گدا

0
57