وہ جو دنیا کی نگاہوں سے رہا مستور تھا
پانچواں ہو کر خلیفہ ہو گیا مشہور تھا
منتخب ہو کر جو آیا نام وہ مسرور تھا
جو خدا نے اپنے ہاتھوں خود کیا منظور تھا
مرتبے پر ناظرِ اعلٰی کے جو پہلے سے تھا
ایک عالم دیکھ کر اس کو ہوا مسرور تھا
گرچہ کم گو تھا مگر وہ تھا ذہیں پرہیزگار
انتظامی مسئلوں میں خوب رکھتا نور تھا
عاجزی میں اس کی شخصیّت تھی ایسی پُر وقار
ہر تکلّف ہر تصنّع خود سے رکھتا دور تھا
دیکھ کر اس کی عبادت یہ ہوا اکثر گماں
وہ خدا کی بارگہ کا بندۂ منصور تھا
ساتھ دینے کا خدا نے خود تسلّی اس کو دی
وہ مسیحِ پاک کے الہام میں مذکور تھا
ہے خلافت اس کی شاہد ہے خدا کا انتخاب
جو جماعت کی ترقّی کے لئے مامور تھا
کیا عجب طارق اگر ہیں عاشقوں میں ہم شمار
ہر کوئی اس کی نگاہوں سے ہوا مسحور تھا

0
57