دل کی زمیں گل کھلاتی ہے کیا کیا
ہر آہ یاں حشر اٹھاتی ہے کیا کیا
دن ڈھلتے ہی اداسی چھا جاتی ہے
شامِ نم بھی غم لاتی ہے کیا کیا

0
45